بدھ 7 اپریل 2021 - 21:40
معاشرہ میں شادی رسومات سے مبرا ہوتے ہوئے" عقد علی و فاطمہ" (س) کے نقش قدم پر کی جائے، آغا سید حسن الموسوی الصفوی

حوزہ/ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے شعبہ ترویج عقد و نکاح کے اہتمام سے حوزہ علمیہ جامعہ باب العلم میر گنڈ بڈگام میں اجتماعی نکاح خوانی کی ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جہاں گیارہ جوڑوں کی انتہائی سادگی کے ساتھ نکاح خوانی عمل میں لائی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے شعبہ ترویج عقد و نکاح کے اہتمام سے حوزہ علمیہ جامعہ باب العلم میر گنڈ بڈگام میں اجتماعی نکاح خوانی کی ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جہاں گیارہ جوڑوں کی انتہائی سادگی کے ساتھ نکاح خوانی عمل میں لائی گئی۔

تقریب میں  انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کے علاوہ متعدد علمائے دین نے شرکت کی جن میں آغا سید محمد عقیل الموسوی الصفوی،آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی، سید محمد حسین الموسوی،سید یوسف الموسوی،سید محمد حسین صفوی و دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر علمائے دین نے قرآن و سنت کی نگاہ میں رشتہ ازدواج کے حقیقی مفہوم اور اہمیت و افادیت بیان کی علماے دین نے معاشرہ میں رائج شادی بیاہ کے غیر شرعی اور غیر اخلاقی رسومات کو معاشرے کے لئے سم قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان مروجہ رسومات کا قلع قمع کرنے کے لئے عملی اقدامات نہیں کئے جاتے تو مستقبل میں عقد و نکاح کی سنت کو قائم رکھنا ایک سنگین و مشکل معاملہ بن جائے گا۔  علمائے کرام نے سادگی اور کمر شکن لین دین سے پاک شادیوں کو حالات اور وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔

اس موقع پر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مناسب عمر میں ازدواجی رشتوں کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ عقد و نکاح کو رسومات سے بہرحال مبرا کرنے کی ناگزیر ضرورت ہے اور اس حوالے  سے پیارے نبی ؐ کی بیٹی حضرت الزہرا ؑ کی شادی ہمارے لئے نقش راہ ہے۔

آغا صاحب نے شوہر و زوجہ کے حقوق اور فرائض کی وضاحت کرتے ہوئے تازہ شادی شدہ جوڑوں کو تلقین کی کہ کامیاب اور اطمینان بخش ازدواجی رشتوں کا راز اس بات میں مضمر ہے کہ خاوند ہر سطح پر بیوی کے حقوق اور زوجہ ہر سطح پر شوہر سے متعلق اپنے فرائض کے احساس کو زندہ رکھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .